Skip to main content

سراسیمگی نہ پھیلائیں: عدالت

سپریم کورٹ نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں سڑکوں کی بندش اورگزشتہ چند دنوں میں کی جانے والی سیاسی گرفتاریوں کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے دونوں شہروں کی انتظامیہ کی سرزنش کی ہے اور گرفتار افراد کو آج ہی رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے چار رکنی بینچ نےجمعرات کو دونوں شہروں کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے عام لوگ متاثر نہ ہوں۔
اسلام آباد میں مختلف سڑکوں کی بندش اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کا ازخود نوٹس لیتے ہوئےجمعرات کو چیف جسٹس نے راولپنڈی کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سعود عزیز، اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل مروت علی شاہ اور اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر چوہدری محمد علی کو عدالت کے سامنے آج ہی پیش ہوکر اس حوالے سے تفصیلات بیان کرنے کو کہا۔
اس یقین دہانی کے بعد کہ سڑکیں کھول دی جائیں گی اور اسلام آباد میں گرفتار سیاسی رہنماؤں کو رہا کر دیا جائے گا ، چیف جسٹس نے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریوں کو ہدایت کی کہ وہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے دفتر میں اپنے اپنے صوبوں میں گرفتار کیے گئے لوگوں کے بارے میں رپورٹ کل بھجوا ئیں ۔
اعلیٰ انتظامی اور پولیس افسران کے ساتھ عدالت میں پنجاب کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خادم حسین اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل افشاں غضنفر نے استدعا کی کہ ملک خصوصی حالات سے گزر رہا ہے اور اسلام آباد میں خود کُش بم دھماکوں کا بھی خدشہ ہے جس کے سبب انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔
چیف جسٹس نے اس جواز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’پولیس نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے ، پولیس کسی طور بھی کسی ایسے حکم پر عملدرآمد کرنے کی پابند نہیں جو آئین کے خلاف ہو۔‘
جسٹس راجہ فیاض نے کہا کہ تمام سڑکیں بند ہیں، ذرائع آمد ورفت معطل ہیں اور کوئی شخص اسلام آباد میں داخل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ’ان اقدامات سے خود کش بم دھماکوں کو روکا نہیں جا سکتا بلکہ ان سے تو سڑکوں پر ہجوم اکٹھا ہوجاتا ہے جس سے بم دھماکے کی صورت میں زیادہ نقصان کا اندیشہ ہے۔‘
اس موقع پر چیف جسٹس نے حکومتی وکیل سے پوچھا کہ کیا انسپیکٹر جنرل کو اختیار ہے کہ وہ سڑکوں کو بند کر دے، جس کا جواب حکومتی وکیل نے نفی میں دیا۔
اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ’ تو پھر کرفیو لگا دیں، جب تک الیکشن ہیں کرفیو لگا رہے، اگر آپ لوگ امن و عامہ نہیں برقرار رکھ سکتے تو پھر آپ کے پاس ہنر کیا ہے، اگر حالات قابو نہیں کر سکتے تو گھر بیٹھیں۔‘

اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل افشاں غضنفر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملک خصوصی حالات سے گزر رہا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ’ یہ خصوصی حالات تو ہمیشہ رہے ہیں ، وزیرستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا پیدا کیا ہوا ہے۔‘
جب حکومتی وکیلوں نے کہا کہ لوگوں کو اغوا کیا جا رہا ہے تو جسٹس راجہ فیاض نے کہا کہ ’ آپ کی ایجنسیاں بھی تو لوگوں کو اُٹھا کر لے جاتی ہیں یہی کام دوسرے بھی کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر ریاست کی سطح پر قانون کو پامال کیا جائے تو ملک میں حالات کیسے درست ہو سکتے ہیں؟‘ اس پر حکومتی وکیل نے عدالت سے معافی مانگی اور یقین دلایا کہ ذرائع آمدرفت کے حوالے سے لگائی گئی پابندیوں کو نرم کر دیا جائے گا اور عوام کے لیے آسانیاں پیدا کر دی جائیں گی۔
اس کے بعد انسپیکٹر جنرل اسلام آباد مروت علی شاہ نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی اور کہا کہ وہ خود کو عدالت کے رحم پر چھوڑتے ہیں۔
سیاسی اسیروں کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ صدارتی انتخابات کے لیے امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ’یہ تو صحتمند سرگرمیاں ہیں تو پھر کیوں لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، کیا آپ کو معلوم ہے کہ کسی کو بھی تین ایم پی او کے قانون کے تحت ایک سیکنڈ کے لئے بھی گرفتار نہیں کیا جا سکتا، یہ قابلِ ضمانت ہے، سراسیمگی نہ پھیلاؤ ، ہر چیز اپنے وقت پر ہونے دو۔‘

چیف جسٹس نے کہا کہ انتظامیہ نے تماشہ بنایا ہوا ہے۔ ’سب ٹھیک ٹھاک ہے، ملک میں الیکشن ہو رہا ہے، اچھی بات ہے، حکومت کو معمول کے مطابق چلنے دو، سراسیمگی نہ پھیلاؤ۔‘
اس پر جسٹس فیاض نے کہا کہ لوگوں کو غلط گرفتار کرنے کی پاداش میں اگر حکومت کو متاثرین کو کمپنسیشن (ہرجانہ) دینا پڑ گئی تو حکومت کو پتہ چل جائےگا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ سکول بند ہیں، ایمبولینسیں سڑکوں پر رکی ہوئی ہیں اور جگہ جگہ سڑکیں بند ہیں۔’مجھے سمجھ نہیں آتا کے ایسے حکم کون جاری کرتا ہے کہ جن سے حالات مزید خراب ہوتے ہیں۔‘
’ اُن کو پکڑ لیتے ہو (امن برقرار رکھنے کے لیے ) جو حکومت کے مخالف ہیں، اُن کو بھی تو پکڑو جو حکومت کے ساتھ ہیں۔‘
عدالت کے پوچھنے پر انتظامی افسروں نے بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مخدوم جاوید ہاشمی اور اسلام آباد سے رکنِ قومی اسمبلی میاں محمد اسلم گرفتار ہیں تو جسٹس جمشید علی نے کہا کہ ’ کیا انہوں نے خود کش بم دھماکے کرنے تھے۔‘
عدالت کو بتایا گیا کہ کچھ لوگوں کو نواز شریف کی دس ستمبر کو ملک واپسی کے موقع پر درج کیے گئے پرچے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں کو اتنی مشکلات ہیں اور اس پر سڑکیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے ڈی آئی جی راولپنڈی سعود عزیز کو ہدایت کی کہ وہ مستقبل میں محتاط رہیں اور سڑکیں بند نہ کریں جس پر سعود عزیز نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔
اس کے بعد ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بھی یقین دہانی کرائی کہ وہ مخدوم جاوید ہاشمی اور میاں اسلم کے خلاف جاری حکم نامے

واپس لے لیں گے اور انہیں آج (جمعرات ) رہا کر دیا جائےگا۔

آپ کی آواز

Facebook

Facebook Recommendations

Followers


Web Designing In Karachi



Haroof.com


Politics blogs

My Zimbio

Email Subscribe

Enter your email address:

Watch online Live TV

Popular posts from this blog

Matric General Group Result SECONDARY SCHOOL CERTIFICATE (S. S. C.) PART - II CLASS - X - 2010 (www.apnieyesp.com )

PASSED THE SECONDARY SCHOOL CERTIFICATE (S. S. C.) PART - II CLASS - X) ANNUAL EXAMINATION, 2010. ERRORS AND OMISSIONS EXCEPTED, CANDIDATES BEARING THE FOLLOWING ROLL NUMBERS ARE DECLARED TO HAVE PASSED THE SECONDARY SCHOOL CERTIFICATE (S. S. C.) PART - II CLASS - X) ANNUAL EXAMINATION, 2010. ------------------------------------------------- GENERAL GROUP (REG&PVT) --- GRADE..'A-ONE' ---- ----------------------- ( CANDIDATES SECURING TOTAL MARKS 680 AND ABOVE) MARKS SECURED BY THE CANDIDATES OUT OF TOTAL MARKS OF 850 ARE MENTIONED AGAINST EACH ROLL NUMBER IN BRACKET --------------------------------------------------- 601086 (689) XXX (XXX) XXX (XXX) XXX (XXX) XXX (XXX) XXX (XXX) 601327 (681) 363 (684) 364 (719) 407 (685) 664 (682) 788 (687) 601836 (692) 882 (683) XXX (XXX) XXX (XXX) XXX (XXX) XXX (XXX) 602315 (723) 316 (715) 320 (712) 321 (739) 325 (686) 326 (702) 602327 (683) 329 (70...

Team win: Group Health Insurance

Many small business owners know that to succeed, it must be an incentive for hiring employees who work for them. This can be any number of things, but most of the time, there is the advantage of group health insurance. This is a good strategy for small businesses for hiring new employees, there are several things you should know before you dive in choosing a plan. Before working out insurance for your business. Unable to perform Translation:invalid textA group health insurance plan may be a small business, and as few as two employees to more than fifty. There are two ways to provide health insurance for employees who are on the front line in the budget. Many small and medium enterprises, the group health insurance to contribute to the cost of the plan. On the other hand, if an employee wants to have their families, employers, the payment of staff \ 'you pay the premium and the premium for their families. Unable to perform Translation:invalid textAnother aspect of the health insuran...

Admission Open in Class XI in Pre-Engineering, Pre-Medical, and Commerce Groups at BODMAS MODEL COLLEGE, North Nazimabad, Karachi

  Admission Open in Class XI in Pre-Engineering, Pre-Medical, and Commerce Groups at BODMAS MODEL COLLEGE, North Nazimabad, Karachi.

Labels

Show more