آل پارٹیز ڈیموکریٹک موومنٹ سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی 2 اکتوبر کو اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جائیں گے جبکہ اسی روز وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی گورنر کو سرحد اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کریں گے۔
یہ فیصلہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل اقبال ظفرجھگڑا کی رہائش پر ہونے والے اے پی ڈی ایم کی ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس میں حزب اختلاف کے قائدین راجہ ظفرالحق، مولانا فضل الرحمن، قاضی حسین احمد، اسفند یار ولی خان، عمران خان اور محمود خان اچکزئی نے شرکت کی۔
اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کا اعلان قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف مولانا فضل الرحمٰن نے ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ 29 ستمبر کو اے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے ارکانِ قومی و صوبائی اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قیادت کے پاس جمع کرا دی گے۔
مولانا فضل الرحمٰن کے مطابق اے پی ڈی ایم کی قیادت یہ استعفے 2 اکتوبر کو قومی اور صوبائی سپیکر حضرات کے پاس جمع کرائیں گے جبکہ اسی روز سرحد کے وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی گورنر سرحد علی محمد اورکزئی کو اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سفارش کریں گے۔
اس سے پہلے منگل کو ہونکے والے اجلاس میں متحدہ مجلس عمل نے جنرل پرویز مشرف کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے خلاف آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے فیصلے کی توثیق کی تھی۔ تاہم اتحاد نےفیصلہ کیا تھا کہ حتمی حکمت عملی وضع کرنے کے لئےاے پی ڈی ایم کے آئندہ اجلاس میں نئی تجاویز پیش کی جائیں گی۔
اس سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ جمیعت علماء اسلام کے قائدین استعفوں کے معاملے پر تذبذب کا شکار ہیں اور ان کی کوشش ہے جنرل پرویز مشرف کو دوبارہ صدر منتخب ہونے سے روکنے کے لیے استعفوں کی بجائے کوئی اور راستہ ڈھونڈا جائے۔
یہ فیصلہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل اقبال ظفرجھگڑا کی رہائش پر ہونے والے اے پی ڈی ایم کی ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس میں حزب اختلاف کے قائدین راجہ ظفرالحق، مولانا فضل الرحمن، قاضی حسین احمد، اسفند یار ولی خان، عمران خان اور محمود خان اچکزئی نے شرکت کی۔
اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کا اعلان قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف مولانا فضل الرحمٰن نے ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ 29 ستمبر کو اے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے ارکانِ قومی و صوبائی اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قیادت کے پاس جمع کرا دی گے۔
مولانا فضل الرحمٰن کے مطابق اے پی ڈی ایم کی قیادت یہ استعفے 2 اکتوبر کو قومی اور صوبائی سپیکر حضرات کے پاس جمع کرائیں گے جبکہ اسی روز سرحد کے وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی گورنر سرحد علی محمد اورکزئی کو اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سفارش کریں گے۔
اس سے پہلے منگل کو ہونکے والے اجلاس میں متحدہ مجلس عمل نے جنرل پرویز مشرف کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے خلاف آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے فیصلے کی توثیق کی تھی۔ تاہم اتحاد نےفیصلہ کیا تھا کہ حتمی حکمت عملی وضع کرنے کے لئےاے پی ڈی ایم کے آئندہ اجلاس میں نئی تجاویز پیش کی جائیں گی۔
اس سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ جمیعت علماء اسلام کے قائدین استعفوں کے معاملے پر تذبذب کا شکار ہیں اور ان کی کوشش ہے جنرل پرویز مشرف کو دوبارہ صدر منتخب ہونے سے روکنے کے لیے استعفوں کی بجائے کوئی اور راستہ ڈھونڈا جائے۔